ایران میں خواتین 40 سال بعد اسٹیڈیم میں بیٹھ کر دیکھ سکیں گی میچ

تہران،10اکتوبر(اردو پوسٹ ڈاٹ کام) اسلام نظریاتی ملک ایران میں آج سے خواتین کو اسٹیڈیم میں بیٹھ کر فٹ بال دیکھنے کی اجازت مل جائے گی۔ خواتین کو 40 سالوں کے لمبے انتظار کے بعد یہ آزادی ملی ہے۔ حالانکہ اب بھی خواتین کارکنوں کو یہ یقین نہیں ہے کہ کمبوڈیا کے خلاف ہونے والا یہ میچ کھیلوں میں خواتین کی انٹری کی مضبوط شروعات ہے۔ بتادیں کہ ورلڈ کپ تنظیم فیفا کے دباؤ میں ایران حکومت کو تہران کے آزادی اسٹیڈیم میں خواتین ناظرین کے لیے سیٹیں مختص کرنی پڑی ہے۔ اس اسٹیڈیم میں 78 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

کمبوڈیا کے خلاف جمعرات کو ہونے والے ورلڈ کپ 2022 کے کوالیفائر کے ٹکٹ خواتین نے ٹکٹ خریدے۔ پہلے میچ کے ٹکٹ کے ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں فروخت ہوگئے۔ بتادیں کہ پچھلے مہینے ایک فٹ بال میچ کے دوران خواتین ناظرین سحر خودیاری نے اسٹیڈیم میں جانے کی کوشش کی تھی۔ اس پر انتظامیہ نے اسے حراست میں لے لیا تھا۔ اس ہراسانی سے پریشان سحر نے آگ لگا لی تھی اور بعد میں ہاسپٹل میں انکی موت ہوگئی تھی۔ اس واقع کے بعد فیفا نے اسلام ملک پر خواتین کو بھی میچ دیکھنے کی آزادی دینے کا دباؤ بنایا تھا۔ فیفا نے ایران سے کہا تھا کہ اسے ورلڈ کپ کوالیفائر میچوں میں خواتین کو بھی انٹری کو اجازت دینی چاہیئے۔
غور طلب ہے کہ سحر اپنا بھیس بدل کر فٹ بال میچ دیکھنے پہنچی تھی۔ یہاں انہیں پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔ اسکے بعد خواتین نے ڈر سے خود کو آگ لگا لی تھی۔ دراصل ایران میں اب تک خواتین کے اسٹیڈیم میں داخلے پرپابندی تھی۔ اگر کوئی خاتن اسٹیڈیم میں داخل ہوتی تو اسے 6 مہینے کی جیل کی سزا ہوتی۔