یو اے ای،27اگسٹ(ایجنسی) کورٹ میں طلاق لینے پہنچی ایک خاتون کا کہنا ہے کہ شوہر کے بے انتہا پیار کی وجہ سے اس رشتے میں دم گھٹن محسوس کرتی ہے اور اسکی زندگی جہنم بن گئی ہے- معاملہ متحدہ عرب امارات (یواے ای) کا ہے-
خلیج ٹائمز کے مطابق یو اے ای کی شریعہ کورٹ میں طلاق لینے آئی ایک بے نام خاتون نے کہا کہ شادی کے ایک سال بعد وہ اپنے شوہر سے الگ ہونا چاہتی ہے- اسکا کہنا ہے کہ وہ شوہر کے حد سے زیادہ پیار اور عبادت سے تنگ آچکی ہے اس لیے وہ طلاق چاہتی ہے-
خاتون نے کورٹ کو بتایا کہ مجھے اسکے بے انتہا پیار اور لگاؤ سے گھٹن ہوتی ہے-وہ گھر کی صاف صفائی میں بھی میری مدد کرتا ہے-
خاتون نے دعوی کیا کہ شوہر کے اچھے برتاؤ سے اسکی زندگی جہنم بن گئی ہے اس لیے اس نے اس شادی کو توڑنے کا ذہن بنایا-
خاتون نے مبینہ طور سے کہا، میں جگھڑے کے ایک دن کے لیے ترستی ہوں لیکن میرے رومانٹک شوہر کے ساتھ ایسا ہونا ناممکن ہے جو ہمیشہ مجھے معاف کردیتا ہے اور آئے دن مجھے پر تحفے کی بارش کرتا رہتا ہے-
خاتون نے کہا، مجھے بحث کرنی ہے، ایک جھگڑا چاہیئے نہ کہ بنا پریشانیوں والی فرمابردار زندگی-
وہیں شوہر نے بچاؤ میں کہا کہ اس نے کچھ غلط نہیں کیا ہے- اسکے مطابق میں پرفیکٹ اور اچھا شوہر بننا چہا رہاتھا-
اور تو اور خاتون نے ایک بار شوہر کے وزن کو لیکر شکایت کی تو وہ ڈائٹ پر چلا گیا اور ورزش کرکے واپس شیپ میں آگیا-
شوہر نے کورٹ سے بیوی کو سمجھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا، ایک سال میں ہی شادی کو لیکر رائے بنانا اور فیصلہ لینا عقلی نہیں اور ہر کوئی اپنی غلطی سے سیکھتا ہے-
کورٹ نے شوہر کی اپیل کے بعد اس معاملے کو خارج کردیاہے تاکہ دونوں اپنے اختلافات کو سلجھا کرساتھ رہ سکے-