آفس میں مقبول ہورہے ہیں اسٹانڈنگ ڈسک، جانیں کیا ہے اسکے فائدے

ہیلتھ ڈسک/6اگسٹ(اردوپوسٹ) آفس میں گھنٹوں تک بیٹھے ۔ بیٹھے کام کرنا تھکان بھرا اور بورنگ تو ہوتا ہی ہے۔ لیکن صحت کے لیے بھی نقصاندہ ہوتا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اب اپنے ملازمین کی صحت کو دیکھتے ہوئے کئی ٹیک کمپنیوں نے اپنے یہاں اسٹانڈنگ ڈسک کا استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔

ان ڈسکوں کی خاں بات یہ ہے کہ بٹن دبا کر انہیں سیٹ کے لیول میں لایا جاسکتا ہے۔ یعنی آپ چاہے تو بیٹھ کر کام کرسکتے ہیں، لیکن جب سائز محسوس ہونے لگے تو پھر بٹن دبا کر اسے اوپر کرسکتے ہیں تاکہ کھڑے ہوکر کام کیا جاسکے۔ بنگلور میں واقع انوسیٹمنٹ بینکنگ بینکنگ کمپنی گولڈمین سیکس کےسبھی آفسوں کے ورک ڈسک اسٹانڈنگ ہی ہیں۔ انکی مدد سے ملازمین اب پہلے کے مقابلے زیادہ منتقل ہوپاتے ہیں اور کم بیٹھتے ہیں۔ کچھ ملازمین تو ایسے بھی ہیں تو لگاتار 2 گھنٹے تک کھڑے ہوکر کام کرناپسند کرتے ہیں۔

 

 گھنٹوں تک بیٹھے ۔ بیٹھے کام کرنے سے وزن بڑھنے اور پیٹ نکلنے کا خطرہ رہتا ہے۔ لیکن اسٹانڈنگ ڈسک کی مدد سے اس سے نجات پایاجاسکتا ہے۔ بیٹھے رہنے سے بے حد کم کیلری برن ہوتی ہے۔ جسکی وجہ سے وزن بڑھنے لگتا ہے۔ لیکن کھڑے رہنے سے کافی کیلوری برن ہوجاتی ہے۔ ایک رپورٹ کےمطابق ہفتہ میں اگر روزآنہ کچھ دیر کھڑے ہوکر کام کیا جائے تو اس سے کم سے کم ایک ہزار کیلوری برن ہوتی ہے۔

ایک اسٹیڈی کے مطابق اسٹانڈنگ ڈسک یعنی اسٹانڈ ۔ اپ ڈسک پر کام کرنے سے بلڈ شوگر کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ 10 آفس ملازمین پر جب ایک اسٹیڈی کی گئی تو اس میں سامنے آیا کہ 180 منٹ تک کھڑے ہوکر کام کرنے سے انکا بلڈ شوگر لیول 43 فیصدی کم ہوگیا۔ جبکہ اتنے ہی وقت تک بیٹھنے کے دوان بلڈ شوگر تیزی سے بڑھ گیا۔

آفس میں گھنٹوں بیٹھ کر کام  کرنے سے زیادہ دقت کمر میں ہوتی ہے۔ زیادہ تر آفس ملازمین کمر درد کی شکایت کرتے ہیں۔ اسٹانڈنگ ڈسک کی مدد سے اسے کم کیا جاسکتا ہے۔