ہیلتھ ڈسک،(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) ان دنوں بیوٹی ورلڈ میں بیوٹی ٹریٹمنٹ کے طور پر فش پیڈیکیور کافی مقبول ہو رہا ہے، کسی بھی مال میں جائے، سپا میں جائے یا پھر سیلون میں— زیادہ تر جگہوں پر آپ کو فش پیڈیکیور کا آپشن ضرور دیکھ جائے گا، بھلے ہی آپ کو اس پیڈیکیور کروانے کے کئی فائدے بتائے جاتے ہوں لیکن آپ کو بتادیں کہ یوروپ، امریکہ اور کینڈا جیسے ملکوں میں یہ فش پیڈیکیور پوری طرح سے بین ہے، آخر اسکی وجہ کیا ہے اور کیوں نہیں کروانا چاہیئے فش پیڈیکیور—-؟
دراصل، اس فش پیڈیکیور والے ٹریٹیمنٹ میں آپ کو ایک پانی بھرے ٹینک میں اپنے پیر کو ڈال کر رکھنا ہوتا ہے جس میں ڈاکٹر فش تیر رہی ہوتی ہے، ٹینک میں موجود یہ ڈاکٹر نام کی مچھلیاں آپ کے پیروں کی ڈیڈ اسکن کو کھانا شروع کردیتی ہے جس سے آپ کی اسکن ایکسفولیئٹ ہوجاتی ہے اور آپ کو نرم اور سافٹ اسکن مل جاتی ہے، لیکن فش پیڈیکیور کرونا آپ کی اسکن کے لیے نقصاندہ ہوسکتا ہے-
انفکیشن کا خطرہ
اس علاج سے آپ کو انفیکشن ہوسکتا ہے، کیونکہ یہ مچھلیاں اپنے ساتھ بکیٹریا بھی لاتی ہے جس سے آپ کو انفیکشن اور نمونیا کا خطرہ رہتا ہے، اسکے علاوہ پیڈیکیور ٹیوب کے ذریعہ بیکٹریاں پنپنے کا خطرہ رہتا ہے اور اگر آپ کے پیر میں باریک کٹا بھی ہوا تو آپ کو سنگین انفیکشن ہوسکتا ہے-
اسکین کو نقصان
اگر پیڈیکیور صحیح طریقے سے نہیں ہوا تو آپ کی اسکین رف، بمپی، اور انوائن ہوسکتی ہے، ہو سکتا ہے کہ مچھلیاں پیر کے کچھ حصوں میں اتنا زیادہ اندر تک کٹ کردیں کہ پیروں سے خون بھی نکلنے لگ جائے-
مچھلیوں کے لیے صحیح نہیں
ان مچھلیوں کی غذا آپ کے ڈیڈ اسکن کو کھانا نہیں ہے لیکن چونکہ انہیں لمبے وقت تک بھوکا رکھا جاتا ہے اس لیے انہیں مجبوری میں زندہ رہنے کے لیے ڈیڈ اسکن کو کھنا پڑتا ہے اور یہ مچھلیوں کے لیے بھی صحیح نہیں ہے-