نو گھنٹے سے زیادہ وقت تک بیٹھے رہنا سے موت کا خطرہ

ہیلتھ ڈسک،28اگسٹ(اردوپوسٹ) کیا آپ کی بھی سیٹنگ جاب ہے؟ کیا آپ بھی کام کی وجہ سے اپنی سیٹ سے اٹھ بھی نہیں پاتے؟ اس وجہ سے کیا آپ کو بھی اکثر کمر میں درد محسوس ہوتا ہے؟ اگر ان سبھی سوالوں کا جواب ہاں میں ہے تو آپ کو اپنے کام اور لائف اسٹائل میں فوری بدلاؤ کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسے میں ہم اس لیے کہہ رہے ہیں کیونکہ جسمانی سرگرمی نہ دیکھانے کی وجہ سے وقت سے پہلے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ہر ہفتے کریں 150 منٹ کی فیزیکل ایکیٹویٹی۔
ویسے لوگوں جو ساڑے 9 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت تک بیٹھے رہتے ہیں ان میں جلد موت کا جوکھم بڑھ جاتا ہے۔ حال ہی میں کیے گئے ایک تحقیق میں یہ دعوی کیا گیا ہے۔ برٹش میڈیکل جرنل (بی ایم جے) میں تحقیق شائع ہوئی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او) ہدایات میں 18 سے 64 سال کے لوگوں کے لیے ہر ہفتے کم سے کم 150 منٹ تک یا 75منٹ تک جسمانی مشقت کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔ حالانکہ صلاح میں اہم طور پر خود اپنائی گئی سرگرمیوں پر مبنی ہے۔

ساڑھے نو گھنٹے سے زیادہ وقت تک بیٹھنے سے موت کا خطرہ زیادہ
ناروے کے اوسلو میں واقع ناروین اسکول آف سپورٹس سائنسز کے پروفیسر الف ایکیلنڈ میں محقیقی نے جسمانی سرگرمی کے سلسلے میں مطالعات کا تجزیہ کیا۔ریسرچ میں کہا گیا ہے کہ دن بھر میں نیند کے وقت کو چھوڑ کر 9.5 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت تک بیٹھے رہنا وقت سے پہلے موت کا خطرے کو بڑھاتا ہے۔ ریسرچ میں کم سے کم 40 سال یا اس سے زیادہ کی عمر والے 36 ہزار 383 لوگوں کو شامل کیا گیا، جنکی اوسط عمر 62 سال تھی۔ ریسرچ کے دوران 2149 شرکا کی موت ہوگئی۔

یہ ہے بیٹھے رہنے سے ہونے والے نقصانات
ذیابیطس ، ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
جسم میں لیچلاپن کی کمی ہوجاتی ہے۔
بلڈ سرکولیشن صحیح سے نہیں ہوپاتا۔
کمر اور پھٹوں میں درد ہونے لگتا ہے۔
جتنا زیادہ بیٹھیں گے، اتنا ہی کلہے اور کمر میں درد بڑھتا جائے گا۔
میٹابولزم ایکیٹیوٹی بھی کم ہونے لگتی ہے۔
کھایا جانے والا فیٹ ہضم نہیں ہے اور جمع ہونے لگتا ہے۔
ہڈیاں کمزور اور بھربھری ہونےلگتی ہے۔