سعودی عرب میں اب ہوٹل کے ایک ہی کمرے میں ٹہر سکیں گے غیر ملکی سیاح مرد اور خواتین

ہائی لائٹس:

سعودی عرب میں اب غیر ملکی مرد اور خواتین ہوٹل کے کمرے کو کرسکتے ہیں شیئر
ہوٹل میں چک۔ان کے وقت انہیں اپنے رشتے کو ثابت کرنے کی بھی نہیں ہوگی ضرورت
پچھلے ہفتے ہی سعودی نے غیرملکی سیاحوں کے لیے کھولے ہیں اپنے دروازے

سعودی نے 49 ملکوں کے سیاحوں کے لیے سیاحتی ویزا دینے کی شروعات کی ہے۔


ریاض، 6اکتوبر(ایجنسی) سعودی عرب میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ٹورسٹ ویزا کی شروعات کرنے کے بعد اہم فیصلہ لیا ہے۔ اس مسلم ملک نے غیرملکی مرد اور خواتین کو اب ہوٹل کے ایک کمرے میں ٹہرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اسکے لیے مرد۔خواتین کو یہ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی کہ وہ رشتہ دار ہے۔ اتنا ہی نہیں ، سعودی خواتین کو بھی اپنے لیے ہوٹل میں کمرہ بک کرنے اجازت دی گئی ہے۔ پہلے اسکی اجازت نہیں تھی۔

اس قدم سے اکیلی خواتین کے لیے سعودی عرب میں گھومنا آسان ہوجائے گا۔ اسکے علاوہ غیر شادی شدہ غیر ملکی سیاح کو اس مسلم ملک میں ہوٹل میں ایک ساتھ ٹہرنے کی بھی سہولت مہیا ہوگی جہاں شادی سے بغیر تعلقات پر پابندی ہے۔

سعودی کمشن برائے سیاح اور قومی ثقافتی ورثہ نے جمعہ کو عربی زبان کے اخبار اوکاز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا، سبھی سعودی شہری کو کسی ہوٹل میں چک ۔ ان کرتے وقت فیملی آئی ڈی دیکھانی ہوگی یا رشتے کا ثبوت دینا ہوگا۔غیر ملکیوں کے لیے یہ ضروری نہیں ہے۔ سعودی کی شہریوں سمیت سبھی خواتین چک۔ان کے وقت شناختی کارڈ دیکھا کر ہوٹل بک کرسکتی ہے اور اکیلے ٹہر سکتی ہے۔

سعودی عرب نے پچھلے ہفتے ہی 49 ملکوں کے سیاحوں کے لیے سیاحتی ویزا دینے کی شروعات کی۔ دراصل سعودی اپنی معیشت کی تیل کے برآمدات پر انحصار کو ختم کرنا چاہتی ہے اور اسکے لیے اکنامی میں ڈائیورسٹی لارہا ہے۔ سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اس نے کئی سخت قوانین میں نرمی دی ہے۔ ساحوں کو خود کو سر سے پاؤں تک کالے کپڑے سے ڈھکنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ حالانکہ انہیں مہذب کپڑے پہننے ہونگے۔ شراب پر پابندی جاری رہے گی۔