جب ثانیہ مرزا کو کہا گیا ۔۔۔۔ ٹینس کھیلنا بند کرو ورنہ کوئی شادی نہیں کرے گا

اسپورٹس ڈسک،4اکتوبر(اردو پوسٹ ڈاٹ کام) ہندوستانی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے خلاصہ کیا کہ بچپن میں ایک بار انہیں یہ کہتے ہوئے کھیلنے سے روکا گیا تھا کہ اگر وہ باہر کھیلے گی تو انکا رنگ سانولا پڑجائے گا۔ اور کوئی ان سے شادی نہیں کرے گا۔ ثانیہ نے یہاں ورلڈ اکنامک فورم میں خواتین اور قیادت سے متعلق پینل ڈسکشن میں بتایا کہ انہوں نے کس طرح کے چیلنج کا سامنا کیا۔ انکے نام تین خواتین ڈبل اور اتنے ہی مسکڈ ڈبل گرانڈ سلیم خطاب ہے۔ وہ ہندوستان کی سب سے کامیاب ٹینس کھلاڑی ہے اور ڈبلیو ٹی اے کی فہرست میں 2007 کے وسط میں کیریئر کی 27 ویں رینکنگ پر پہنچی تھی۔

32 سال کی ثانیہ نے کہا، شروعات کروں گی تو سب سے پہلے والدین ، پڑوسیوں ، آنٹیوں اور انکل کو یہ کہنا بند کرنا ہوگا کہ آپ سانولے ہوجاوگی اگر تم کھیلو گی تو کوئی بھی تم سے شادی نہیں کرے گا۔ میں صرف اٹھ سال کی تھی جب مجھے یہ کہا گیا تھا اور ہر کسی کو لگتا تھا کہ کوئی مجھ سے شادی نہیں کرے گا کیونکہ میں سانولی ہوجاؤنگی ۔ میں نے سوچا کہ میں بچی ہی ہوں اور سب ٹھیک ہوگا۔

اس حیدرآباد کے نام 41 ڈبلیو ٹی اے ڈبلز خطاب ہے اور 2015 میں تو وہ خواتین ڈبلز میں دنیا کی نمبر ایک کھلاڑی بھی بنی تھی۔انہوں نے کہا، لوگوں کو دماغ میں یہ اتنا بھرا ہوا ہے کہ لڑکیوں کو خوبصورت بنے رہنا چاہیئے اور اس میں یہ بھی کہ اسے گورا ہونا چاہیئے ۔ میں نہیں جانتی ایسا کیوں۔ اس کلچر کو بدلنا چاہیئے۔

پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی بیوی ثانیہ بچے کو جنم کے بریک کے بعد اگلے سال پروفیشنل سرکٹ میں واپسی پر کام کررہی ہے۔ اپنے ٹینس سفر کی بات کرتے ہوئے ثانیہ نے کہا کہ انکے پاس حوصلہ افزائی لینے کے لیے صرف ایک کھلاڑی تھی وہ ہے پی ٹی اوشا تھی۔ انہوں نے کہا کہ لیکن اب وقت بدل گیا ہے اور کئی خواتتین ایتھلیٹ موجودہ کھلاڑیوں کے لیے رول ماڈل بن رہی ہیں۔

ثانیہ نے کہا، مجھے فخر محسوس ہوتا ہے کہ میں نے خواتین کو کھیل اپنانے میں شاید تھوڑا سا رول ادا کیا ہے۔ میں جس خواتین کھلاڑیوں سے حوصلہ افزائی لے سکتی تھی تب وہ پی ٹی اوشا تھی۔ آج ہم پی وی سندھو ، سائنہ نہوال، دیپا کرماکر اور کئی دیگر کا نام لے سکتے ہیں۔