ٹیکنالوجی ڈسک،24اکتوبر(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) سمے انفرامیٹک ایک ہندوتان کی کمپنی ہے جو دعوی کرتی ہے کہ یہ سب سے سستا اسمارٹ ٹی وی فروخت کرتی ہے- اس سے پہلے بھی کمپنی نے اسمارٹ ٹی وی لانچ کیے ہیں اور ایک بار پھر سے کمپنی نے کہا ہے کہ اس ٹفین گلاس کے ساتھ اسمارٹ ٹی وی لانچ کیا جارہا ہے- یہ اسمارٹ ٹی وی اینڈروئیڈ کمپنی اس ٹی وی کو الگ طریقے سے فروخت کرتی ہے- اسکی ویب سائٹ تو ہے، لیکن اسے اوپن کرنے پر یہ پروڈکٹپر چلتا ہے اور یہ 32 انچ کا ہے- اسے صرف آن لائن خریدا جاسکتا ہے اور اسکی قیمت 5999 روپے ہے
ایپ پر ری-ڈائریکٹ کیا جاتا ہے- اسے خریدنے کے لیے کسٹمر کو ایپ ڈاؤنڈ لوڈ کرنا ہوگا- اسکے بعد آدھار نمبر درج سمے نام کے اس اسٹارٹ اپ کا کہنا ہے کہ کمپنی ٹی وی میں دیکھائے گئے اشتہار سے پیسے کماتی ہے- کیونکہکرنا ہوگا اور تب ہی اسے خرید پائیں گے
ٹی وی اوپن کرتے ہی یوزرس کو اشتہار دیکھائے جاتے ہیں – حالانکہ انہیں اسکیپ بھی کیا سکتا ہے ، آدھار کارڈ ضروری کیوں ہے اس سوال کے جواب میں کمپنی کا کہنا ہےکہ انہوں نے پایا ہے کہ سستے ہونے کی وجہ سے کمپنی کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ آدھار نبمر ضروری ہے- اسکے بعد اپ کے تفصیلات درج کرنے ہیں اور تب جاکرٹی وی کے پارٹس کو الگ کرکے الگ الگ فروخت کردیتے ہیں
آپ ٹی وی خرید سکتے ہیں-
دہلی کے کنسٹیٹیوشن کلب میں اسے لانچ کیا گیا ہے- کمپنی نے دعوی کیا ہے کہ اسے ہندوستان میں ہی بنایا گیا ہے- قیمت بھلے ہی 5999 روپے ہے، لیکن جب آپ اسے خریدیں گے تو جی ایس ٹی اور گلاس کا Toughen کمپنی نے کہا ہے کہ اس بار ٹی وی کو مضبوط بنایا گیا ہے تاکہ اسکا گلاس نے ٹوٹے، اسکے لیےشپنگ چارج الگ لیا جائے گا کمپنی سے جب میڈیا نے پوچھا کہ کیا کسی طرح کی اسکیم یا پھر رینگینگ بیلس کا فریڈم 251 فراڈ نہیں ہے تو کمپنی استعمال کیا گیا ہے- اس میں پین ڈرائیو لگا کراسے فوٹو فریم کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے نے کوئی جواب نہیں دیا- اس اسٹارٹ اپ کا کہنا ہے کہ یہ دوسال سے ٹی وی فروخت کررہے ہیں اور جن