چھ فٹ لمبے آدمی سے خاتون نے لیا نطفہ، لیکن بچہ نکلا بونا، خاتون نے کردیا کیس

روس،7نومبر(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) ایک 40 سال کی خاتون نے سوچا کے اسکے حاملہ ہونے کا آخری موقع ہے، اس لیے اس نے ایک چھ فٹ لمبے نطفہ (سپرم) ڈونر سے نطفہ لیا، اس شرط پر کہ اسکا ہونے والا بچہ بھی اتنا ہی لمبا-چوڑا ہو اور دیکھنے میں بھی خوبصورت ہو، نطفہ لینے کے بعد وہ ایک کامیاب آئی وی ایف ٹریٹمنٹ سے گذری اور ماں بنی، لیکن کہانی میں ٹوئسٹ تب آیا جب اسے اپنی حاملہ رپورٹ سے پتہ چلا کہ اسکا ہونے والا بچہ “بونا” ہوگا، رپورٹ میں پتہ چلا کہ اسے بچے کو ایک جینیاتی بیماری اچونڈروپلاسیہ ہے- اس بیماری میں ہڈیوں کی نشوونما روک جاتی ہے، اس بیماری میں خاص کر دماغ کا سائز اور انگلیاں چھوٹی ہوتی ہے-

بچے کے پیدا ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے خاتون کو بتایا کہ اسکا بچہ 4 فٹ سے زیادہ بڑھ نہیں پائے گا، بچے کے چہرے اور ہاتھ-پیروں کا سائز بھی چھوٹا ہی رہے گا-

خاتون اس بات سے کافی غصہ ہوئی اور اس نے سپرم بینک کے خلاف کیس درج کروا دیا، اسکا کہنا ہےکہ آگے کوئی خاتون میری طرح نہ پھنسے، اس لیے میں اس سپرم بینک پر کیس کر رہی ہوں-

ڈیلی میل کے مطابق روس کے ڈسٹرکٹ کورٹ نے اس سپرم بینک کو بند کرنے کا آرڈر دیا، وہیں اپنی بات کرتے ہوئے سپرم بینک نے کہا کہ ہمارے سپرم ڈونرس 46 عام جینیاتی بیماریوں کے اسکرین سے گذرتے ہیں، اس لیے سبھی سپرم اچھے کوالٹی کے ہی ہوتے ہیں- وہیں ، لیکن میڈیا کو ڈاکٹروں نے بتایا کہ یہ ضروری نہیں کہ بچے میں بونا پن سپرم کی وجہ سے ہی ہو-