اسپورٹس ڈسک،18جنوری(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) آسٹریلیا میں 21 فروری سے 9 مارچ تک ہونے والے ٹی 20 ویمنس ورلڈ کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جونپور کی رادھا رانی یادو کا سیلکشن ہوا ہے- رادھا آل راؤنڈر کھلاڑی ہے- ہندوستانی ٹم میں سیلکشن کی خبر ملتے ہی پورے ضلع میں خوشی کی لہر دوڑ گئی-
لیکن، ہر کھلاڑی کی طرح ہندوستانی ٹیم سے ورلڈ کھیلنے کا خواب دیکھنے والی رادھا کا سفر بے حد مشکل بھرا رہا- خاندان کی مالی حالت کے ساتھ ساتھ کئی پریشانیوں کو پار کرنا آسان نہ تھا- لیکن اسپورٹس مین جذبہ کو زندہ رکھتے ہوئے اپنے جذبے اور ہمت کے دم پر انہوں نے ہر مشکل کو کامیابی میں بدل دیا-
رادھا جونپور ضلع سے قریب بیس کلومیٹر دور اجوشی گاؤں کے رہائشی ہے- انکے والد کا نام پرکاش چندر یادو ہے- رادھا نے انٹر تک کی پڑھائی یہاں کے این انٹر کالج بانکی سکارا سے کی- وہ پڑھائی کے وقت سے ہی کرکٹ میں دلچسپی رکھتی تھی- رادھا کے دادا بتاتے ہیں کہ دیہی علاقہ ہونے کی وجہ سے لڑکیاں کھیل کھود میں کم دلچسپی لیتی تھی- ایسے میں رادھا نے یہاں کے لڑکوں کے ساتھ ہی کرکٹ کھیلنا شروع کیا-
گھر کی مالی حالت ٹھیک نہیں تھی، رادھا کے والد پہلے دودھ فروخت کرتے تھے، لیکن گھر کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں پریشانی آرہی تھی- ایسے میں انہوں نے ایک چھوٹی سی دوکان بھی کھولی، لیکن، حالت نہیں سدھرے، جسکے بعد انہوں نے ممبئی شفٹ ہونے کا فیصلہ لیا، وہیں رادھا نے کرکٹ کے ہنر سیکھیے، رادھا نے یہاں گجرات کی ٹیم سے کھیلنا شروع کیا، جسکا نتیجہ یہ رہا ہے کہ آج وہ ٹیم انڈیا کی طرف سے ورلڈ کپ کھیلنے جارہی ہے-
رادھا کی اس کامیابی پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے انکے دادا نے کہا، ہم لوگوں نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ میری بیٹی اس مقام پر پہنچ کر اپنے ملک اور گاؤں کا نام روشن کرئے گی-
رادھا رانی کو پڑھانے والے ٹیچر نے بتایا کہ وہ پڑھنے سے زیادہ کرکٹ میں دلچسپی رکھتی تھی- وہ لڑکوں کے ساتھ پراکٹس کرتی تھی، رادھا کے گھر کی مالی حالت ٹھیک نہیں تھی، اسکے پاس کٹ نہیں تھی، لیکن اسکے باوجود وہ لڑکوں سے کسی طرح پچھے نہیں تھی، ادھر، رادھا کے ساتھ کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں میں بھی خوشی ہے- وہ رادھا کو اپنا آئیڈل تک مان چکے ہیں-