اسپورٹس ڈسک،17اکتوبر(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور حال ہی میں حیدرآباد کرکٹ اسوسی ایشن کے صدر منتخب ہوئے محمد اظہرالدین کو سورو گنگولی کے بی سی سی آئی کا نیا صدر منتخب ہونے پر کوئی حیرت نہیں ہوئی۔ گنگولی نے سال 1996 میں لارڈس میں اظہر کی کپتانی میں ہی ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا اور اب 23 سال بعد بی سی سی آئی کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
اظہر نے گنگولی کے صدر منتخب ہونے کے بارے میں ردعمل دیتے ہوئے کہا، وہ اس عہدے کی دوڑ میں سب سے آگے چل رہے تھے۔ اس عہدے کے لیے سب سے صحیح امیدوار ہے انکے کام کرنے کا انداز اور نظریہ بھی اسکے مناسب ہے۔ 56 سالہ اظہر نے آگے کہا، مجھے لگتا ہے کہ ہر کوئی بی سی سی آئی کے کھوئے اعزاز کو بحال کرنے کے لیے انکے ساتھ کھڑا ہے۔ پچھلے کچھ سالوں میں کئی ریاستی ایسوسی ایشن پر اثر پڑا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ گنگولی بی سی سی آئی کا کرنے کا طریقہ کی نئی طریقے قائم ہونگے۔
میچ فکسنگ معاملے کے کیس کا سامنا کرنے کے بعد کلین چیٹ پانے والے اظہر کی بی سی سی آئی کی مین اسٹیرم میں 20 سال بعد واپسی ہوئی ہے۔ انہوں نے بی سی سی آئی کی میٹنگ میں حصہ لینے کے تجربے کے بارے میں کہا کہ ٹیم کے پرانے ساتھی کھلاڑیوں اور بی سی سی آئی اہلکاروں سے ملنے کا تجربہ ہمیشہ اچھا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا میٹنگ کا ماحول بے حد اچھا تھا، اس دوران کافی مثبت گفتگو ہوئی سب کی ترجیح کرکٹ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔
اظہر نےکہا کہ موجودہ انکی پوری توجہ ایچ سی اے پر ہے۔ انہوں نے جو کام اپنے ہاتھ میں لیا ہے اسے کسی بھی طرح پورا کرنا انکا مقصد ہے۔ میں یہاں ایچ سی اے کے صدر کے طور پر آیا ہوں۔ اور مجھے سبھی سیکرٹریز کی حمایت حاصل ہے۔ مجھے آگے بھی انکے پورے تعاون اور مشوروں کی ضرورت ہوگی تاکہ ایک آزاد اور منصفانہ انتظامی نظام قائم ہوسکے۔ انہوں نے آگے کہا دیگر ریاستی ایسوسی ایشن کی طرح انہیں بھی امید ہے کہ کرکٹ کی ترقی اور انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے بی سی سی آئی صحیح وقت پر فنڈ ریلیز کرنے کو یقینی بنائے گا۔
انہوں نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا، وہ حیدرآباد میں کرکٹ سے جوڑے کسی بھی مسئلہ اور ٹیم سیلکشن میں کسی بھی مداخلت کو برداشت نہیں کریں گے۔ کسی بھی ایج گروپ میں سیلکشن کے لیے پریشان ہوئے بغیر لڑکے لڑکیوں کو کھیل کا لطف اٹھانے دیں۔