لبنان،6اکتوبر(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) دنیا کے کئی ملکوں میں بھیک مانگنا جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ لیکن اسکے باوجود دنیا بھر میں بھیکاریوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔ ایسے ہی ایک خاتون بھیکاری کی خبر ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ اس خاتون بھیکاری کے بینک اکاؤنٹ میں اتنے پیسے ہیں۔ جسے دیکھ کر بینک والوں کے بھی پیسنے چھوٹ گئے۔
دراصل یہ خاتون لبنان کی رہنے والی ہے، جسکا نام وفا محمد عوض ہے، اسکے بینک اکاؤنٹ میں قریب 6.37 کروڑ روپے ہے۔ اسکا پتہ تب چلا، جب وہ اپنے پیسے کو ایک بینک سے دوسرے بینک میں ٹراسفر کرانے کے لیے بینک پہنچی تھی، میڈیا رپورٹس کے مطابق، جب خاتون نے پیسے ٹرانسفر کرنے کے لیے بینک کو درخواست دی تو ملازمین کے کان کھڑے ہوگئے۔ کیونکہ انکے پاس اتنی نقدی تھی ہی نہیں، جتنی رقم خاتون نے اپنے چیک میں بھری تھی۔
إغلاق البنك الشهير في #لبنان “جمال ترست”، يفضح قصة متسولة لبنانية معروفة في #صيدا باسم الحاجة “وفاء عوض” تبين أنها “مليونيرة” وتملك برصيدها البنكي حوالي 900 ألف دولار، بعد اضطرارها لسحب أموالها ونقلها، ليُكشف أمرها وتنتشر صور شيكات باسمها على مواقع التواصل.#مصدر_للأخبار pic.twitter.com/8XrFpRfMT2
— مصدر (@MSDAR_NEWS) October 3, 2019
خاتون کے دو چیک سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہے ہیں، جس پر 30 ستمبر 2019 کی تاریخ درج ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ خاتون سوڈان کی رہنے والی ہے اور وہ یہاں کے ہاسپٹل کے سامنے بیٹھ کر دن بھر بھیک مانگتی ہے۔ گلف نیوز کے مطابق، ہاسپٹل کی ایک نرس نے بتایا کہ خاتون ہاسپٹل کے گیٹ کے پاس بیٹھ کر بھیک مانگتی ہے۔ وہ قریب 10 سال سے یہاں بھیک مانگ رہی ہے۔ آس پاس کے لوگ اسے بھیکاری کے طور پر ہی جانتے ہیں۔