ہیلتھ ڈسک،(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) آج کل بالوں کا عمر سے پہلے ہی سفید ہونا ایک بڑی پریشانی بنتا جارہا ہے۔ نہ صرف نوجوان بلکہ کم عمر میں بھی اس مسئلہ سے متاثر ہورہے ہیں۔ بڑھتا تناؤ اسکی ایک خاص وجہ ہے اور اسکی وجہ سے تو یہاں تک دیکھا گیا ہے کہ لوگوں کے بال بے حد کم عمر میں ہی جزوی یا پوری طرح سفید ہونے لگتے ہیں۔ تو یہاں جانیں وہ کون کون سے وجہ ہے جنکی وجہ سے کم عمر میں بال سفید ہونے لگتے ہیں اور ان سے کیسے بچا جاسکتاہے۔
بڑھتا تناؤ بڑی وجہ
بالوں کے سفید ہونے کی وجہ بڑی وجہ بڑھتا تناؤ ہے۔ آپ نوکری یا بزنس کی پریشانیوں کی وجہ سے اکثر تناؤ میں آجاتے ہیں اور اسکے بارے میں لگاتار سوچتے رہنے سے آپ کے دماغ کے خلیات پر اثر پڑتا ہے۔ اسی وجہ سے آج کل کم عمر میں لوگوں کے بال سفید ہونے لگے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ تناؤ کم لیں اور پریشانیوں کو آسانی سے ہینڈل کرنے کے طریقوں پر کام کریں۔
وٹامن کی کمی
جسم کو وٹامن کی ضرورت صرف صحت مند جسم کے لیے ہی نہیں مضبوط بالوں کے لیے بھی ہے۔ کچھ میڈیکل جنرل میں اس پر ریسرچ ہوچکا ہے اور انکی بنیاد پر کہا جاسکتا ہے کہ مضبوط اور خوبصورت بالوں کے لیے آپ کو وٹامن بی، وٹامن ڈی اور وٹامن ای کی ضرورت ہوتی ہے۔
بالوں میں تیل کی کمی
آج کل فیشن کے دور میں خاص کر نوجوان لڑکے لڑکیاں تیل لگانےکو پسند نہیں کرتے ہیں لیکن یہ جان لینا چاہیئے کہ جسم اور بالوں کے لیے تیل لگانا بے حد ضروری ہے۔ اگر آپ اپنے روزمرہ کی زندگی میں تیل لگانے کسے بچتے ہیں تو اسکے لیے رات کو سوتے وقت تیل کا استعمال سر پر کرسکتے ہیں۔ ہفتے میں ایک بار اپنے سر کی اچھی طرح مالیش کریں جس سے آپ کے بالوں کی گروتھ اچھی بنی رہے۔
نیند میں کمی
کم نیند لینے کی وجہ سے بالوں کی گروتھ پر اثر پڑسکتا ہے اور بال جھڑنے لگتے ہیں۔ آپ اگر اچھے اور خوبصورت بال چاہیئے تو آپ کو اپنی نیند پر بھی توجہ دینا ہوگا۔ کم نیند تناؤ کی بھی وجہ ہے اور ہم پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ تناؤ کی وجہ سے بال پکنے لگتے ہیں اور سفید ہوجاتے ہیں۔
جینیاتی وجوہات
کئی بار جینیاتی وجوہات بھی بالوں کی گروتھ پر اثر پڑسکتا ہے اور یہ وقت سے پہلے سفید ہوجاتے ہیں اگر آ پ خاندن میں بالوں کے وقت سے پہلے سفید ہونے یا جھڑنے کا چلن ہے تو آپ کے بھی بال عمر سے پہلے جھڑسکتے ہیں اور سفید ہوسکتے ہیں۔ بال سفید ہونے کے پچھے جینیات وجہ اگر ہے تو اسکے روک تھام کے لیے آپ کو کافی خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔