جینیاتیات سے زیادہ خراب لائف اسٹائل نوجوانوں میں ہارٹ کی بیماری کے یے ذمہ دار

ہیلتھ ڈسک،8ستمبر(اردوپوسٹ ڈاٹ کام) خراب لائف اسٹائل سے صحت کو نقصان ہوتا ہے یہ تو آپ اکثر ہی سنتے ہیں۔ اسکے باوجود اسے سدھارنے پر کوئی دھیان نہیں دیتا ہے۔ اسکی اہمیت لوگ تب سمجھتے ہیں جب کسی بڑی بیماری کا شکار ہوجاتے ہیں۔ کم عمر میں ہونے والی دل کی بیماری کی وجہ بھی جنس سے زیادہ خراب لائف اسٹائل ہی ہے۔ یہ بات ایک ریسرچ میں ثابت ہوگئی ہے۔

ریسرچرس کا کہنا ہے کہ اس ریسرچ کے نتائج سے صاف ہے کہ لائف اسٹائل میں سدھار کرکے دل کی بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔ اس ریسرچ میں ریسرچرس نے ہارٹ کی بیماری سے متعلق لائف اسٹائل پر اسٹیڈی کی۔ ان میں فیزیکل ایکیٹیویٹی، سگریٹ نوشی، ہائی بلڈ پریشر ، ذیابیطس اور کولیسٹرول پر اسٹیڈی کی گئی۔ دل کے مریض میں 73 فیصد لوگوں میں ان میں سے کم سے کم 3 لائف اسٹائل بھی تھے۔ اس اسٹیڈی کے ایک ریسرچر ڈاکٹر جواؤ سوجا نے کہا کہ دل کی بیماری میں جینیات اور خاندانی ہسٹری اہمیت ہے لیکن اسے بہہانے کی طرح استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا نوجوانوں میں ہارٹ کی بیماری ہونے پر اکثر وہ فیملی ہسٹری کا بہانا دیے کر اپنی صفائی دیتے ہیں۔ جب اس اسٹیڈی میں ملے ڈیٹا کو دیکطھا گیا تو زیادہ تر نوجوان جوہارٹ کی بیماری کا شکار ہوئے ان میں سگریٹ نوشی کی لت، فیزیکل ایکیٹویٹی نہ کرنا، ہائی بلڈپریشر ہوئی کولیسٹرل جیسے مسائل تھے۔ جواؤ نے کہا کہ ان سبھی چیزوں کو لائف اسٹائل بدل کر سدھارا جاسکتا ہے۔