سنگاپور – ایشائی شہروں میں ہوور ٹیکسی سے سفر کرسکیں گے، ڈرون ٹیکنک پر چلے گا جہاز

سنگاپور میں ڈرون ٹیکسی کو تجارتی طور سے 2 سے 4 سال میں چلائے جانے کی امید

اسے جکارتہ، منیلا، بینکاک، چین اور ہندوستان میں بھی شروع کیا جائے گا۔ کمپنی ڈرون ٹیکسی کو ولوکاپٹر کمپنی نے تیار کیا ہے، یہ چھوٹے ہیلی کاپٹروں جیسا ہے۔


سنگاپور،28اکتوبر(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) ایشیائی ملک سنگاپور میں جلد ہی ڈرون جیسی اڑان والی ٹیکسی نظر آئے گی۔حال ہی میں اسکا تجربہ کیا گیا ہے۔ کمپنی کو امید ہے کہ اسکے استعمال سے ٹرافک میں ایک نیا انقلاب آئے گا۔ 18 پروپیلر والی ڈرون ٹیکسی کو جرمن فرم ولوکاپٹر نے تیار کیا ہے۔

حال میں ہوئے جانچ کے دوران جہاز میں سیکیوریٹی کے لیے پائلٹ بھی موجود تھے۔ ولو کاپٹر نے سنگاپور کے مرینا بے ایریا پر قریب 3 منٹ تک اڑان بھری۔ ہور ٹیکسیاں چھوٹے ہیلی کاپٹروں جیسی ہے۔

یہ ڈرون جیسی ٹیکنیک پر تجربہ کیا جائے گا۔ ولو کاپٹر اس نئی ٹیکنیک کا دبئی، ہیلسنکی، جرمنی اور لاس ویگاس میں بھی ٹیسٹ کرچکی ہے۔ سنگاپور میں ایسے ولو کاپٹر کا پہلی بار تجربہ کیا گیا۔

ولو کاپٹر کو کاروباری طور سے 2 سے 4 سال میں چلائے جانے کی امید ہے۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فلوریئن ریئٹر نے کہا۔ ہمارا ہدف اسے جکارتہ، منیلا اور بینکاک لے جانے کا ہے۔ وہاں اسکی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسے ہندوستان اور چین میں بھی شروع کریں گے، سنگاپور میں اسکا استعمال مرینا بے سے سینٹوسا جزیرہ کے لیے ہوگا۔ حال میں ولو کاپٹر کے لیے ولو پورٹ (فلائنگ ٹیکسی پورٹ) کا نقاب کشائی کیا گیا۔

ولوکاپٹر کے اہم پارٹر اسکائی پورٹس کے مینجینگ ڈائریکٹر ڈنکن والکر نے کہا کہ ایئر ٹیکسیوں کی مارکٹینگ متبادل نہیں، بلکہ ایک دیگر نقل وحمل آپشن کے طور میں کیا جائے گا۔