انٹرٹینمنٹ ڈسک/23جولائی(اردوپوسٹ) محمود کو انڈسٹری میں صرف ایک کامیڈین کی حیثیت سے ہی نہیں یاد کیا جاتا، بلکہ ایک ایسی شخصیت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جو دلدار تھا اور یاروں کا یار تھا۔ محمود کے کئی ایسے قصے ہیں جو اس بات کا ثبوت بھی ہے مگر سب سے بڑا قصہ امیتابھ بچن سے جوڑا ہے۔ محمود نے خود ایک انٹرویو کے دوران امیتابھ کے اس قصے کا ذکر بھی کیا تھا اور اپنے من کی بات نکالی تھی۔ قابل ایکٹر اور دالدار شخص محمود کی برسی پر بتا رہے ہیں امیتابھ بچن سے جوڑے قصے کے بارے میں۔۔۔۔
اپنے کیریئر کے شروعاتی دور میں امیتابھ کو فلمیں تو مل رہی تھی مگر انکی فلم باکس آفس پر کوئی کمال نہیں کرپارہی تھی۔ مایوس ہوچکے نوجوان امیتابھ نے واپس گھر جانے کا فیصلہ کرلیا تھا اور وہ بالی ووڈ انڈسٹری کو چھوڑنے کا من بنالیا تھا۔
اس دوران محمود انڈسٹری میں ایک کامیاب ایکٹر کے طور میں مشہور ہوچکے تھے اور بڑا نام تھا۔ وہ اس وقت ایک سپر اسٹارس سے بھی زیادہ فیس لیتے تھے۔ ایسے وقت میں محمود نے امیتابھ کی مدد کی۔
انہوں نے صرف امیتابھ کو اپنے گھر میں رہنے کی جگہ دی بلکہ انہوں نے امیتابھ کو فلموں میں اور موقع بھی دیا۔ امیتابھ نے بھی محمود کے بھروسے کو ضائع جانے نہیں دیا۔ فلم زنجیر میں انکے کردار کی سہرانا کی گئی اور امیتابھ اینگری ینگ مین کے طور پر سامنے آئے۔
محمود نے ویڈیو میں ایک قصہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ امیتابھ کے برے دنوں میں انہوں نے بگ۔بی کا ساتھ دیا تھا مگر جب محمود کی طبعیت خراب تھی تو اسی ہاسپٹل میں امیتابھ اپنے والد کو دیکھنے آئے اور انہیں دیکھنا بھول گئے۔ امیتابھ کی اس حرکت سےمحمود مرتے دم تک خفا رہے تھے۔
23 جولائی 2004 کو محمود نے دنیا کو الوداع کہہ دیا ۔ محمود کے انتقال پر امیتابھ نے ایک پوسٹ لکھا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور اس بات کو مانا تھا کہ جدوجہد کے وقت محمود نے انکی خوب مدد کی تھی۔
محمود کے کیریئر کی طرف رخ کریں تو انہوں نے پڑوسن، میں سندر ہوں، سادھو ، کنواراباپ، اور پیار کیے جا جیسے فلموں میں شاندار رول کیے۔ وہ فلم انداز اپنا اپنا میں سلمان خان کے ساتھ بھی نظر آئے۔