بنگلور/16اگسٹ(اردوپوسٹ) کرناٹک کے سیلاب سے متاثر علاقے میں ایک 12 سال کے لرکے نے بہادری کی زبردست مثال پیش کی ہے- سیلاب میں ڈوبے راستے پر ایک ایمبولینس کو راستہ دیکھانے کے بعد یہ لڑا لوگوں کے درمیان بحث کا موضوع بن گیا ہے- رائے چور ضلع کے ہیریرانکمپی گاؤں کے رہنے والے اس بچے نے ایک ایمبولینس کو راستہ دیکھانے کے لیے پانی کی تیز لہروں کی پرواہ بھی نہیں کی- رپورٹس کے مطابق اس وقت ایمبولینس میں 6 بچوں سمیت ایک مردہ خاتون کی لاش بھی تھی- 12 سال کے بچے وینکٹیش کی اس بہادری پر انتظامیہ نے 73ویں یوم آزادی کے موقع پر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا-
اس بچے کی پہچان وینکٹیش کے طور پر کی گئی- وینکٹیش نے ایک ایمبولینس کو اس وقت راستہ دیکھا- جب اسے ایک پل سے گذرا تھا- سیلاب کی وجہ سے پل پوری طرح سے ڈوب چکا تھا- ڈرائیور کے لیے پل کی درست پوزیشن اور پانی کی گہرائی کا اندازا لگانا مشکل تھا- اس وقت لڑکے وہاں آس پاس ہی کھیل رہے تھا- ایمبولینس کی حالت میں دیکھ کر اس نے مدد کرنے کافیصلہ کیا-
اس واقع کو وہاں موجود کسی شخص نے اپنے موبائل میں قید کرلیا- ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ کس طرح لڑکے نے ایمبولینس کو راستہ دیکھا رہا تھا-
بتادیں کہ کرناٹک میں اب تک سیلاب سے 60 لوگوں کی جان جاچکی ہے- سیلاب سے 22 اضلاع کے 7 لاکھ لوگ مثار ہے- ریاستی حکومت نے متاثرہ لوگوں کے لیے 1000 سے زیادہ راحت کیمپ بنائے ہیں-