اسپورٹس ڈسک،17نومبر(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) ٹیم انڈیا میں یوسف پٹھان کان ام بھلے ہی اہم اسٹار کھلاڑی کے طور پر نہیں لیا جاتا ہو، لیکن انڈین پریمیئر لیگ میں یوسف لمبے وقت تک ایسے بلے باز رہے جنکا سکہ خوب چلا۔ یوسف نے آئی پی ایل کے تقریبا ہر سیزن میں گیندبازوں میں اپنا خوب بنائے رکھنے میں کامیابی حاصل کی۔ 2008 کے اپنے پہلے آئی پی ایل میں ہی یوسف راجستھان رائلس کی طرف ایسے چھائےکہ کھلاڑیوں سے لیکر ٹیم فرینچائز مالک تک انہیں کبھی نظر انداز نہیں کرسکے۔ یوسف اتوار 17 نومبر کو 37 سال کے ہورہے ہیں۔
ٹی 20 ورلڈ کپ میں کھیلا تھا پہلا ٹی 20 انٹرنیشنل
یوسیف کا کیریئر دیر سے پروان چڑھا۔ انکے چھوٹے بھائی عرفان پٹھان نے جلدی ہی ٹیم انڈیا میں جگہ بنا لی۔ لیکن یوسف کو شہرت ملی 05-2004 کے بعد جب بڑودا کی طرف سے انہوں نے شاندار مظاہرہ کر کے سب کی توجہ اپنی طرف کی۔ اسکے بعد انکے 07-2006 کے رانجی مظاہرے کے دم پر انہیں ٹی 20 انٹرنیشنل میچ کھیلنے کا موقع ملا۔ اور ستمبر 2007 میں ہوئے پہلے ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں پاکستان کے خلاف انہوں نے ٹی 20 انٹرنیشنل میں ڈیبیو کیا۔ اس میچ میں انہوں نے زیادہ رن نہیں بنائے لیکن 87 کے اسٹرائک ریٹ سے خود کے بے خوف کھلاڑی ہونے کا اشارہ ضرور کردیا۔
آئی پی ایل نے دی یوسف کو وہ شہرت
اسکے بعد انڈین پریمیئر لیگ نے یوسف کو وہ شہرت دی جسکے ملنے کے بعد انہوں نے پچھے موڑ کر نہیں دیکھا۔ 435 رن کے ساتھ انہوں نے پہلے سیزن کے آئی پی ایل میں 179 کے اسٹرائک ریٹ سے رن بنائے اور چار نصف سنچری بنائی جن میں سیزن کی سب سے تیز پہلی ففٹی بھی شامل تھی جو انہوں نے صرف 21 گیندوں میں لگائی۔ اسکے بعد انہیں ونڈے ٹیم انڈیا میں بھی جگہ ملی لیکن وہ لگاتار مظاہرہ کرنے میں کامیاب نہیں رہے۔ 2010 کے دلیپ ٹرافی فائنل میں انہوں نے 190 گیندوں میں طوفانی ڈبل سنچری بنا کر تہلکہ مچا دیا۔
یوسف کے 123 رن کی وہ طوفانی انگیز
ونڈے میں یوسف کی نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلی گئی انگیز یادگار رہی جس میں انہوں نے 316 رن کے ہدف کا پچھا کرتے ہوئے 96 گیندوں میں 123 رن کی ناٹ آوٹ انگیز کھیل کر ٹیم انڈیا کو جیت دلائی۔ اس انگیز میں انہوں نے 7 چوکے اور 7 چھکے لگائے تھے۔ اسکے بعد وہ آئی سی سی ورلڈ کپ میں ٹیم انڈیا کی جیت میں خاص تعاون نہیں دے سکے۔ لیکن آئی پی ایل میں انہیں کولکتہ نائٹ رائڈر نے 21 لاکھ میں خریدا اور آئی پی ایل میں پسندیدہ کھلاڑی بنے رہے۔
آئی پی ایل میں جاری طوفان
سال 2012 سے وہ ٹیم انڈیا کے رکن بھلے ہی نہیں رہے ہو، لیکن آئی پی ایل میں انکا جادو قائم رہا اور کولکتہ کو پہلا خطاب جتانے میں بھی انکی انگیز کا اہم رول رہا۔ اسکے بعد انہوں نے 2014 میں 15 گیندوں میں ففٹی بنائی۔ اور اسی طرح کے کئی شاندار مظاہرے کیے۔ لیکن وہ ٹیم انڈیا میں جگہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے، کولکتہ کے بعد یوسف کو حیدرآباد کی ٹیم نے خریدا ۔ اس سال یوسف کو حیدرآباد نے ریلیز کیا ہے۔ حال ہی میں یوسف نے سید مشتاق علی ٹورنامنٹ میں ایک شاندار کیچ پکڑ کر پھر سے سب کی توجہ کھینچا ہے۔