فلمی ڈسک،10اکتوبر(اردو پوسٹ ڈاٹ کام) بالی ووڈ کی مشہور اور اداکاروں میں وہ سبھی ہیروئین شامل ہے لیکن آج ہم جس اداکارہ کی بات کرنے جارہے ہیں ان سب سے الگ ہے، جس کا ہر کوئی دیوانہ ہے اور آج بھی اپنی خوبصورتی کی وجہ سے اس دور کی ہیروئین کو پچھے چھوڑدیتی ہے ۔ دلکش اور سدابہار ان سبھی ناموں سے جانی جاتی ہے بالی ووڈ کی وہ سپر اسٹار جو آج اپنا 65واں جنم دن منارہی ہے۔ وہ 65 سال کی ضرور ہوگئی ہے لیکن آج بھی وہ اتنی ہی خوبصورت ہے، جتنی وہ کئی سال پہلے نظر آتی تھی۔ اگر آپ اب تک نہیں سمجھے تو بتادیں کہ ہم بات کررہے ہیں اداکارہ ریکھا کی۔ اُن کا حقیقی نام بھانو ریکھا گنیشن ہے۔ اداکارہ ریکھا دس اکتوبر 1954 کو مدراس کے ایک گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ ریکھا نے سالوں تک بالی ووڈ پر راج کیا۔ آج بھی ریکھا کے سامنے بڑی۔ بڑی ہیروئین پھیکی لگتی ہے۔ ریکھا فلموں سے زیادہ اپنی نجی زندگی کولیکر سرخیوں میں رہی ہے۔
ریکھا کے والد تامل انڈسٹری کے سپر اسٹار تھے۔ انکی ماں تامل سینما کی ہیروئین تھی۔ کہا جاتا ہے کہ ریکھا کے جنم ہوا تھا، تب انکے والدین کی شادی نہیں ہوئی تھی۔ ان کے والد جیمنی گنیشن اور ان کی ماں تیلگو اداکارہ پشپ دیوی نے باقاعدہ شادی نہیں کی تھی۔ ریکھا کے والد نے چار شادیاں کی تھی انکی ماں سے کبھی شادی نہیں کی۔ یہاں تک کہ وہ ریکھا کو اپنا خون بھی نہیں مانتے تھے۔ کہا یہ بھی جاتا ہے کہ ریکھا کو اپنے والد سے اتنی نفرت تھی کہ وہ انکے آخری رسومات میں بھی نہیں گئی۔
اداکارہ بننے سے پہلے ریکھا کی زندگی کافی مشکل تھی۔ ریکھا کی ماں پر اتنا قرض تھا کہ چھوٹی سی عمر میں ہی انکو کام کرنا پڑا۔ ریکھا نے 12 سال کی عمر میں تامل فلم میں کام کرنا شروع کردیا تھا۔ ریکھا چھوٹی سی عمر میں کام کرکے تھک جاتی تھی اور کام پر کجمہ سے منع کرتی تھی تو بھائی انکو مارتے تھے۔ وہیں پیسے کی تنگی کی وجہ سے ریکھا کو سی گریڈ فلمیں تک کرنی پڑی۔
بچپن سے ہی تیلگو فلموں سے اپنا فلمی سفر شروع کرنے والی ریکھا کو کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ ریکھا نے محض گیارہ سال کی عمر میں تیلگو فلم میں اداکاری سے اپنےکیرئیر کاآغاز کیا، 1969 میں ہندی فلم ‘دو شکاری’ کی ہیروئن کے روپ میں جلوہ گر ہوئیں اور جلد ہی فلمی دنیا پر راج کرنے لگیں۔
بطور ہیروئین ریکھا کی پہلی فلم تلگو فلم آئی 1968 میں۔ بالی ووڈ میں ریکھا کو 1970 میں فلم ساون بھادے، میں پہلا بریک ملا۔ یہ فلم سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ ریکھا کو بالی ووڈ میں شروعاتی دور میں کافی پریشانیاں جھیلنی پڑی۔
سال 1976 میں انہوں نے پہلی بار امیتابھ بچن کے ساتھ فلم ‘دو انجانے’ میں کام کیا اور فلم کو امر کردیا۔ اس کے بعد یہ جوڑی نٹور لال، خون پسینہ، مقدر کا سکندر اور بہت سی فلموں میں ایک ساتھ نظر آئی ۔ 1978 میں فلم ‘مقدرکا سکندر’ نے ریکھا کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا اورانہیں فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
یوں تو ریکھا نے ہندی کی متعدد کامیاب فلموں میں کام کیا۔ لیکن انکی فلمی زندگی میں سنہ 1981 میں بڑا موڑ آیا۔ جب انہوں نے فلم ‘ امراﺅ جان ’ میں طوائف کا کردار ادا کیا اور اس کردار کو ناقابل فراموش بنا دیا۔ ریکھا نے اس فلم میں ادا کاری کے لیے باقاعدہ اردو زبان سیکھی تھی۔ اسی لیے اشعار و مکالموں کی ادائیگی میں زبردست برجستگی ہے۔ یہ فلم ان کی زندگی میں بہت بڑا موڑ ثابت ہوئی ۔
15 سالہ ریکھا ایک رومانٹک گانے کی شوٹ کے لیے سیٹ پر پہنچی اور جیسے ہی ڈائریکٹر نے ایکشن بولا بشواجیت نے ریکھا کو باہوں میں بھرا اور انہیں کس کرنے لگا۔ ریکھا کو اسکی معلومات پہلے سے بالکل نہیں تھی۔ بشواجیت 5 منٹ تک ریکھا کو کس کرتے رہے، یونٹ کے لوگ دیکھتے رہے، لیکن ریکھا کی آنکھوں میں آنسو بہنے لگے۔