سردیوں میں خوب کھائیں چقندر کے پتے، یہ بیماریاں رہیں گی دور

ہیلتھ ڈسک،(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) اگر آپ نے ابھی تک صرف چقندر کا ہی مزہ لیا ہے اور اسی کے فائدے کے بارے میں جانا ہے ، تو زرا اسکے پتوں کے فائدے بھی جان لیجئے۔ عام طور پر لوگ چقندر کے پتوں کو پھینک دیتے ہیں اور صرف چقندر کو ہی کام کی چیز مانتے ہیں۔ جبکہ ایسا نہیں ہے۔ سردیوں میں روزآنہ چقندر کھانے کے خوب فائدے ہیں۔

چقندر کے پتوں میں وٹامن سی، فائبر اور پوٹاشیم کی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جس وجہ سے اسے اعصابی نظام سے لیکر ہڈیوں اور پھٹوں کی صحت کے لیے اچھا مانا جاتا ہے۔ آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ چقندر کے پتوں میں پالک کے مقابلے آئرن کی زیادہ مقادر ہوتی ہے۔ اسکے علاوہ اس میں بہت مقدار میں تانبے، اسفورس ، زنک، فائبر وٹامن بی 6 اور کیلیشیم کے علاوہ کئی اور بھی بہت زیادہ غذائیت بخش اجزاء موجود ہیں۔

جو خواتین حاملہ ہیں یا پھر پلاننگ کررہی ہیں انہیں چقندر اور اس کے پتے کو باقاعدگی سے استعمال کرنا چاہیئے۔ اس میں فولیٹ کی مقادر کافی زیادہ ہوتی ہے۔ جو جنین کے نشوونما کے ساتھ ساتھ ریڈ بلڈ سیلس، ڈی این اے اور آر اے این کے پروڈکشن میں مدد کرتا ہے۔ وزن کم چاہتے ہیں تو روزآنہ چقندر کے پتے کھائیں کیونکہ انمیں لبریز چربی اور کولیسٹرول بالکل نہیں ہوتا ہے۔ اسکے علاوہ یہ آنکھوں کی صحت کے لیے بھی اچھا ہے اور روشنی بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔

چقندر کے پتے آسٹیوپوروسس سے لیکر الزیر بیماری کی روک تھام میں مدد کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ جسم کی قوت مدافعت کو بڑھانے میں بھی مدد کرتا ہے۔ اس میں موجود پوٹاشیم اور غذائی نائٹریٹ ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ بلڈ پریشر کنٹرول میں رہنے سے دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔ 2008 میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ، روزانہ 500 ملی لیٹر چقندر یا اس کے پتوں کا رس پینے سے ہائی بلڈ پریشر کم ہوتا ہے۔