واشنگٹن/16جولائی(اردوپوسٹ) امریکہ کی رہنے والی 37 سال کی ایمی بروکس کو پیدائش کے بعد والدین نے چھوڑ دیا تھا۔ جب ایمی کی پیدائش ہوئی تو انکے ہاتھ اور پیر نہیں تھے۔ اسی وجہ سے انکے والدین نے انہیں ہاسپٹل میں ہی چھوڑ دیا تھا۔
والدین کے چھوڑنے کے بعد پیٹربرگس کے بروکس خاندان نے انہیں گود لیا۔ جیسے ۔ جیسے وہ بڑی ہوتی گئی انہوں نے اپنی اس کمزوری کو اپنی طاقت بنانے کی ٹھن لی۔ ایمی نے کوکینگ سے سیلائی تک، فوٹوگرافی اور ڈیزائنگ کرنی شروع کردی۔
اتنا ہی نہیں ایمی اب موٹیویشنل اسپیکر بن کر لوگوں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔ ایمی یوٹیوب چینل بھی چلاتی ہے۔ ایمی نے کہا ، پیدائش کے بعد میرے گھر والوں نے ہاسپٹل کے اسٹاف سےکہا تھا کہ مجھے ایک کمرے میں بند کردیں اور کھانا پانی بھی نہ دیں۔
ایمی نے بتایا کہ میں اپنے منہ، ٹوڈھی اور کاندھے کی مدد سے تصویر کھینچتی ہوں۔ خود کے ویڈیو بناتی ہوں۔ کچھ لوگ منفی تبصرے کرتے ہیں پر میں ان پر دھیان دے کر اپنا وقت برباد نہیں کرنا چاہتی۔ وہ سیلائی سیکھنےکا اپنی سب سے بڑی کامیابی مانتی ہوں۔
ایمی ہینڈ بیگ بناکر آن لائن فروخت کرتی ہے۔ ایمی نے کہا میرے گھر والوں کو ہمیشہ لگتا تھا کہ میں خود پر منحصر رہنے والی لڑکی بنوگی۔ انہوں نے کبھی یہ احساس نہیں ہونے دیا کہ میں کسی سے کم ہوں۔ ہمیشہ مجھے حوصلہ افزائی کیا۔
ہاتھ – پیر نہ ہونے کی وجہ سے والدین نے چھوڑا۔اب اسپیکر بن کر لوگوں کی کرتی ہیں حوصلہ افزائی
