فلمی ڈسک،5 ڈسمبر(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) بالی ووڈ اداکارہ نرگس فخری نے سابق ایڈیلٹ اسٹار برٹنی ڈیلا مورا کا دیئے انٹرویو میں خلاصہ کیا ہے کہ انہیں پلے بوائے میگزین کے کالج ایڈیشن کے لیے آفر آیا تھا، جسے انہوں نے ٹھکرایا دیا تھا، نرگس فخر نے اس انٹرویو میں کہا کہ جب میں ماڈلنگ کررہی تھی تو پلے بوائے میگزین کا کالج ایڈیشن آتا تھا، میرے ایجنٹ نے کہا کہ وہ لڑکیوں کے لیے پوچھ رہے ہیں اور آپ کو بھی انہوں نے منتخب ہے، مطلب پلے بوائے ایک بڑا نام تھا اور بہت پیسہ تھا، لیکن میں نے منع کردیا او رکہا- شکریہ، میں ایسی ہی اچھی ہوں، اس میں نرگس نے یہ بھی بتایا کہفلم کو پانے کے لیے انہوں نے کسی ڈائریکٹر کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، کیونکہ میں مشہور ہونے کی بھوکی نہیں ہوں-
بتادیں کہ نرگس فخری سے جس نے انٹرویو لیا ہے وہ ایک فحش فلموں میں کام کرتی تھی جن کا نام برٹنی ڈیلا مورا ہے جن کا اصل نام جینا پریسلی ہے- ان کا شمار فحش فلموں کی سر فہرست اداکاراﺅں میں ہوتا تھا- لیکن اب وہ نا صرف فحاشی کے دھندے کو خیرباد کہہ چکی ہیں
نرگس نے بتایا کہ کئی ڈائریکٹرس نے ان سے فلموں میں چانس کے بدلے غیر اخلاقی مطالبہ رکھا، لیکن انہوں نے منع کردیا، جس وجہ سے کئی آفرس انکے ہاتھ سے نکل گئے- انہوں نے کہا، میں نے کام کے لیے اخلاقی اقدار سے سمجھوتہ نہیں کیا- کام کو مزے کے لیے کیا، بہت بڑا نہیں بنانے دیا، میں نے یہ اخلاق اپنی ماں سے سیکھی ہے-
غور طلب ہے کہ نرگس نے امتیاز علی کی فلم راک اسٹار سے بالی ووڈ میں قدم رکھا، اس فلم سے انکی شروعات کو اچھی ہوئی- لیکن وہ بالی ووڈ کی کامیاب اداکارہ نہیں بن پائی- اسکے بعد انہوں جان ابراہم کے ساتھ مدراس کیفے، ورون دھن کے ساتھ میں تیرا ہیرو، ہاؤس فل 3 جیسی فلموں میں کام کیا، اب وہ سنجے دت کے ساتھ کام کررہی ہے-